ترکی میں دلہن کے لباس کے ساتھ گھر والے سرخ بیلٹ کیوں باندھتے ہیں؟ جانئے ترک شادیوں کی چند روایات کے بارے میں
Why do housewives wear red belts with bridal dresses in Turkey?
جب سے ترک ڈرامہ سیریل ارتغل پاکستان میں دکھایا جانے لگا ہے ۔تقریبا تب سے ہی پاکستانیوں کو ترکی روایات اور ان کی ثقافت کے بارے میں جاننے کا کچھ زیادہ ہی شوق پروان چڑھنے لگا ہے۔ اس کام میں حلیمہ سلطان کی شادی کے وقت جو ایک بیلٹ باندھنے کا سین ہے۔ در اصل روایات میں اس کے ساتھ اس طرح کا ایک سرخ رنگ کا بیلٹ کمر کے گردباندھا جاتا ہے ہے۔ شادی کی کچھ روایات ہیں۔ اس مضمون میں ہم آپ کو بتاتے ہیں وہ کون سی روایات ہیں ۔
جس طرح پاکستان میں شادیوں میں لوگوں کی کافی تعداد میں جمع ہوتے ہیں اسی طرح ترک میں بھی ابھی لوگوں کا کافی حجوم ہوتا ہے۔ شادی میں ان دنوں کرونا کی وجہ سے اس تعداد میں کچھ کمی ہوئی ہے۔یہ تو تمام ممالک میں ہی ہے کیونکہ اس کی وجہ سے پاکستان میں بھی تین دن تک شادی منایی جاتا ہے لیکن صرف جو افراد گاؤں میں رہتے ہیں وہاں تین دن تک جشن منایا جاتا ہے شادی کا ۔جبکہ شہر میں رہنے والے لوگ ایک دن شادی کا جشن ختم کر کے پارٹی کرنے کے لیے نکل جاتے ہیں
: ترکی کی شادی کی روایات
ترکی شادیوں کی چند روایات مندرجہ ذیل ہیں
: بکلاوہ یعنی کھانا اور بانٹنا
شادی کی تقریر شروع ہونے سے پہلے دولہا اور دلہن کے گھر والے ایک اور تقریب منعقد کرتے ہیں جس میں دونوں خاندان آپس میں ملتے ہیں اس تقریب کے دوران روایتی مٹھائی بکلاوہ ایک دوسرے کو کھلائی جاتی ہے یہ بکلاوہ شادی کی خوشی میں پڑوسیوں رشتہ داروں میں تقسیم کی جاتی ہے۔ جس سے ان لوگوں کو اس کی خبر کیا پتہ چلتا ہے
کینا نائٹ
کینا نائٹ کا انعقاد شادی سے ایک دن پہلے ہی کیا جاتا ہے ہے یہ شادی سے پہلے ہونے والے جشن کی ایک تقریب ہوتی ہےاس میں پہلے دلہن کو لال رنگ کا جوڑا پہنایا جاتا ہے اور اس کے کچھ دیر بعد بدل کر ایک روایتی لباس "بندالی" پہن لیا جاتا ہے ۔ اس تقریب میں اسے پہنے رکھنا ہوتا ہے اس میں دولہا دوستوں کے ساتھ انٹری کرتا ہے خواتین چراغ کی کوئی چیز تھامے ہوئے ہوتے ہیں۔ دلہا اور دلہن کو تین مرتبہ ایک دائرے میں ایک ساتھ گھومنا ہے ۔اور اس کےبعد وہ بیٹھ جاتے ہیں۔ اور اپنی مٹھی کو بند رکھتے ہیں جب تک انہیں سسرال کی جانب سے سونے کا ببریسلیٹ نہ پہنایا جائے یا پھرمہندی کے اوپر سونے کا ایک سکہ نہ رکھا جائے اس کے بعد دلہن کی مہندی کی رسم ادا کی جاتی ہے
سرخ بیلٹ
ترک دلہن کو سفید لباس پہننا ہوتا ہے اور اس کے ساتھ ایک سرخ رنگ کا بیلٹ بندھا جاتا ہے یہ بیلٹ کنواری دلہن کی نشاندہی ہوتی ہے۔ اسے دلہن کے مرد رشتہ دار مثلََ والد یا بھائی باندھتے ہیں اگر والد یا بھائی موجود نہ ہوں تو پھر اس کی والدہ یا بہن باندھتی ہے لیکن اب کچھ خواتین اس بیلٹ کو باندھنا پسند نہیں کرتی کتی اور روایت کو ختم کیا جا رہا ہے .
گردن کے گرد ربن باندھنا
جیسے ہی کیک کاٹنے کی رسم پوری ہوجاتی ہے دلہن کے گردن کے گرد ایک سرخ رنگ کا بنتا ہے اس کے اوپر شادی میں شریک ہونے والے مہمان ان کے لئے پیسے سونے کا سکہ اور دوسری چیزیں ٹانک دی جاتی ہیں ان چیزوں کو مہمانوں کی جانب سے سے دلہن کے لئے ایک تحفہ سمجھا جاتا ہے
رخصتی۔ گاڑیوں کا قافلہ اور پھر بچوں کا روکنا
اختتامی تقریب پر دولہا دلہن کا قافلہ گاڑیوں کی صورت میں نکلتا ہے اور شہر کی سڑکوں پر ہارن بچاتا جاتا ہے سڑک پر موجود بچے گاڑی کے گرد جمع ہو جاتے ہیں وہ گاڑی کو روکنے کی کوشش کرتے ہیں اور پھر ان بچوں کو پیسے دیے جاتے ہیں۔
یہ چند روایات ہیں جو ترک کلچر کا حصہ بنی ہوئی ہیں وہاں بھی مختلف علاقوں اور شہروں کے حساب سے کچھ روایات مختلف ہوتی ہیں۔ لیکن شادیوں کی روایات کسی بھی کلچر کو دنیا بھر میں متعارف کروانے کا سبب بنتی ہیں یہی وجہ ہے کہ لوگ دوسرے ممالک کے بارے میں جاننے میں دلچسپی رکھتے ہیں
Comments
Post a Comment