جے یو آئی رہنما مولانا شیرانی نے فضل الرحمان کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔ ہم اسرائیل کو تسلیم کرنے کے حامی ہیں، رہنما جے یو آئی

جے یو آئی رہنما مولانا شیرانی نے فضل الرحمان کو آڑے ہاتھوں لے لیا

جے یو آئی رہنما مولانا شیرانی انٹرویو


کوئٹہ میں موجودمیڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مولانا محمد خان شیرانی   صاحب  نے کہا   ہےکہ پی ڈی ایم اور اسٹیبلشمنٹ ملک توڑنے کا ماحول بنانے کی سازش میں  مصروف  ہیں  ۔وزیراعظم عمران خان اور ان کی حکومت کو پی ڈی ایم سے کوئی خطرہ نہیں،   موجودہ  حکومت اپنی مدت پوری کرکے آئندہ   آنے  والےالیکشن میں بھی کامیابی حاصل کر سکتی ہے۔


انہوں نے  مزید   کہا   ہےکہ پی ڈی ایم استعفے دینا چاہتی ہے تو دیر کس بات کی ہے، حکومتی  آفرسے فائدہ اٹھاتے ہوئے عمرے کا ٹکٹ لیکر مکہ اور مدینہ کی زیارت کرے۔ یہ سب صرف پاکستانی  عوام کو بے وقوف بنانے کیلئے کررہے ہیں۔ پی ڈی ایم رہنما عدلیہ، الیکشن کمیشن اور میڈیا کی آزادی کی بات کرتے ہیں، کیا ان جماعتوں میں خود انصاف، آزادی اور جمہوریت ہے؟


رہنما جے یو آئی  نے  مزید  کہا  ہے  کہ  ہم جے یو آئی پر قبضہ  جمانے اور اسے موروثی جماعت میں بدلنے کے خلاف ہیں، جس کی ہمیشہ جماعت کے اداروں میں اور اب کھل کر مخالفت شروع ہو  گی  ہے، مولانا فضل الرحمان صاحب  خود ایک سلیکٹر ہیں، میرا ان سے بنیادی اور اصولی اختلاف جھوٹ بولنےکی  وجہ  سےہے، انھوں نے سارے علماء کو بھی جھوٹ پر لگا دیا  ہے، ہم فساد کے نام پر جنگ کے شروع سے ہی مخالف ہیں۔


انہوں نے کہا کہ ہم اسرائیل کو تسلیم کرنے کے حامی ہیں، یہ ایک بین الاقوامی مسئلہ ہے، فلسطینیوں کو بیٹھ کر مسئلے کو حل کرنا چاہیے۔اس کا سب سے زیادہ فائدہ خود فلسطین  ہی کو ہوگا۔ انہوں نےمزید کہا کہ ملک میں مہنگائی ایک حقیقت ہے لیکن اب آٹے چینی سمیت دیگر اشیاء کی قیمتوں میں کمی بھی   واضح  آرہی ہے۔


مولانا محمد خان شیرانی نے   یہ  بھی  کہا کہ خطہ میں جنگ امریکہ اپنے مفادات کیلئے لڑ رہا ہے قوم پرست اور اسلام پرست   لوگ  اس میں کیوں اپنے بچوں اور اہل و عیال کے قتال کا سبب بن رہے ہیں، دنیا اسلامی وحدت کی جانب بڑھ رہی ہے، علماء اور قوم پرست تفریق ڈالنے کی کوشش  میں  مصروف  ہیں  وہ  ایسا   نہ کریں۔


مولانا محمد خان شیرانی نے مزید کہا کہ  موجودہ  وباء کورونا کوئی مرض نہیں ہے یہ بھی نیو ورلڈ آرڈر کی تیاری ہے جس کا مقصد دنیا پر ایک مذہب کو  رایج قائم کرنا ہے، ہم مذہبی انتہا پسندی اور دہشت گردی کی شدیدمخالفت کرتے ہیں، اسلام میں اس کی کوئی گنجائش نہیں  ہمیں اسلامی وحدت کے نام پر یکجا اور متحد ہونا پڑیگا اس کے علاوہ ہمارے پاس کوئی دوسرا آپشن  موجود نہیں ہے۔


Comments