بیماری میں من چاہا کھانے سے طبیعت پر تو بہت اچھا اثر پڑتا ہے لیکن اس بات کا بھی خیال رکھنا چاہیے کہیں یہ جو پسندیدہ پکوان ہمارے بیماری کی شدت کا کے بڑھنے کا شوق نہیں بن رہے امریکہ کے سینیٹرفورڈیزیز کنٹرول اینڈ پرونشن(سی ڈی سی) کے مطابق بیماری کی حالت میں وٹامن سے بھرپور غذا کا استعمال ضرور کرنا چاہیے
خاص طور پر وٹامن ڈی ، سی اور زنک کرونا وائرس کا شکار ھونے کی صورت میں میں یہ غذائی اجزاء جلدصحت یابی کا سبب بنتے ہیں۔لیکن اس کے ساتھ ساتھ ان کھانے پینے کی اشیاء اور عادات سے گریز کیا جاےجو بیماری میں جسمانی مدافعت کو کمزور کرتی ہیں۔
کرونا وائرس میں مبتلا ہونے کی صورت میں مندرجہ ذیل میں بیان کی اشیاء سے پرہیز ضروری ہے کیونکہ یہ تمام غذائیں جسم میں اندرونی سوزش میں اضافے کا سبب بنتی ہیں اور مرض سے صحت یابی کے عمل کو بہت سست بنا دیتی ہیں۔
فاسٹ فوڈ
کرونا وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کو بازار میں دستیاب تیار شدہ کھانوں سے مکمل طور پر ہیز کرنا ضروری ہے۔ ان کھانوں کی تیاری میں بہت سے کیمیکل مثلا سوڈیم، شکر اور محفوظ بنانے والے کئی دوسرے اجزاء بھی شامل کیے جاتے ہیں جو جسم کے اندر سوزش کو بڑھا دیتے ہیں۔ ان غذائی اجزاءکے زیادہ استعمال سے جسمانی مدافعت میں بھی کمی ہو جاتی ہے ۔ جس سے کوئی بھی مرض زیادہ طول پکڑ لیتا ہے اس لیے کرونا ہونے کی صورت میں آلو کے چیپس اور دیگر تیار شدہ ڈبہ کھانوں وغیرہ سے مکمل پرہیز کرنا چاہیے۔
سرخ گوشت یعنی ریڈ میٹ
عام حالات میں بھی سرخ گوشت کا استعمال درمیانہ ہی کرنا چاہئے تاہم کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کے لیے لازمی ہے کہ اس سے پرہیز کریں اس کی بجائے چکنائی سے بھرپور غذائیں استعمال کرنی چاہیے۔ زیتون کا تیل اور مچھلی اس کے لئے بہترین ہے ۔اسی طرح پرٹین کے لیے بھی سرخ گوشت کی بچائے سبزیوں اور دالوں کا استعمال ضروری ہے۔
تلی ہوئی اشیاء
تلی ہوئی اشیاء کھانے سے ہمارے جسم کے مدافعتی نظام پر بہت دباؤ پڑتا ہے اس لیے کرونا متاثرین کو قبل از وقت ہی اپنے سے بچانے کے لیے تلے ہوئے کھانوں سے پرہیز کرنا چاہیے ۔ ڈیپ فریزر کھانے سے بھی پرہیز کرنا چاہیے اس کے علاوہ ڈیپ فرای کھانوں سے بھی پرہیز کرنا چاہیے ان سے کولیسٹرول بڑھتا ہے۔
سوڈا ڈرنکس
شکر سے بھرپور سوڈا ڈرنکسں جسم میں سوجن بڑھانے کا سبب بنتے ہیں۔ اس لیے بیماری کے دوران ان سے مکمل طور پر پرہیز کرنا چاہیے ۔ جلد سے جلد صحت یابی اور تندرستی کے لیے سوڈا ڈرنکس ترک کرنا ہی بہتر ہوگا۔
مسالے دار کھانے
سردی، کھانسی اور زکام سے بچنے کے لیے مسالے دار کھانوں سے پرہیز کیا جاتا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ چٹ پٹےکھانےحلق میں لگتے ہیں۔ جس کی وجہ سے کھانسی میں بہت زیادہ شدت آ جاتی ہے۔ کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کو پہلے ہی سے شدید اور تکلیف دہ کھانسی کا کا اندیشہ لاحق ہوتا ہے اس لیے ایسی اشیاء سے پرہیز کریں جو اس کو مزید بڑھا سکتی ہیں۔ سینے میں جلن کی صورت میں گرم مشروبات کا استعمال کرنا بہت مفید ہے ۔
Comments
Post a Comment