ایم ڈی اے کی غیر قانونی الاٹمنٹ، قیمتی اراضی کوڑیوں کے مول ٹھکانے لگانے کا منصوبہ بے
نقاب
کراچی:
کراچی کی قیمتی اراضی کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کے نام پر کوڑیوں کے مول ٹھکانے لگانے کا منصوبہ بے نقاب ہوگیا۔
ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے افسران کا ایک اور کارنامہ منظر عام پر آگیا، ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے کےافسران نے نیشنل ہائی وے پر واقع نیو ملیر ہاؤسنگ سوسائٹی اسکیم ون سیکٹر 12 بارہمیں فیوچر پلاننگ کے لیے مختص 29.081 ایکٹر اراضی مالی بحران کو جواز بناکر کینجھر جھیل کو آپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کو الاٹ کولاٹکرنے کی منظوری دیدی ہے۔
ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ گورننگ باڈی سے منظوری اور پبلک نوٹس کے بغیر اراضی کی الاٹمنٹ غیر قانونی ہے تاہم اس کے باوجود ایم ڈی اے کے افسران نے کروڑوں مالیت کی اراضی کی الاٹمنٹ کے لیے تیزبرق رفتاری سے کام کرتے ہوئے تمام دفتری کارروائی مکمل کرلی ہے اور حیران کن طور پر ڈائریکٹر جنرل ایم ڈی اے سے بھی منظوری حاصل کرلی گئی ہے۔
بیرونیذرائع کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں اہم کردار ایم ڈی اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ناصر خان نے ادا کیا ہے اور مذکورہ الاٹ کی جانے والی اراضی کاسائٹ پلان بھی تیار کرلیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ سیکٹر 12 بارہ میں کراچی پریس کلب کے ممبران کو پلاٹس الاٹ کیے گئے تھے جبکہ بقیہ موجود اراضی جو کہ ایم ڈی اے نے فیوچر پلاننگ کیلئے مختص کررکھی تھی ۔
Comments
Post a Comment