پشاور میں تخریب کاری کا منصوبہ ناکام اور 8 دہشت گرد گرفتار

دہشت  گرد

پشاورمیں پولیس نے شہر میں تخریب کاری کا منصوبہ ناکام بناتے ہوئے 8 دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ سی سی پی او محمد علی گنڈا پور کے مطابق گرفتار ہونے والے دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تنظیم لشکر اسلام اور جماعت الاحرار اور داعش سے ہے اور یہ پشاور میں دہشت گردی کی کارروائیوں کی منصوبندی کررہے تھے۔ چار دہشت گردوں کو پولیس مقابلہ کے بعد حراست میں لیا گیاہے اور بعد ازاں ان کی نشاندہی پر مزید چار دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا۔ گرفتار دہشت گردوں میں لیاقت، خان اکبر، عاکف، واجد، نندار علی، حسین شاہ اور محمد زمان اور معراج الدین شامل ہیں۔ ان میں سے ایک کا ہمسایہ ملک افغانستان جبکہ دیگر کا تعلق ضلع خیبر سے ہے۔ان کے قبضے سے چار دستی بم، کلاشنکوف اور چار پستول برآمد ہوئے ہیں علاوہ ازیں تحریب کاری میں استعمال ہونے والے دو موٹر سائیکل اور ایک موٹر کار بھی برآمد کرلی گئی۔ دہشت گردوں سے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہےہے۔ پولیس حکام کے مطابق زیر حراست دہشت گرد 14 جنوری اور 23 فروری کو کارخانو چیک پوسٹ پر ہینڈ گرنیڈ حملےکیے، یکم مئی کو متنی میں تاجروں کے گھر اور بھٹہ خشت پر ہینڈ گرنیڈ حملےاور 10 مئی کو بھانہ ماڑی میں حملے کی کارروائیاں کرچکے ہیں۔ گرفتار کیے گئے دہشت گردبھتہ خوری کی سرگرمیوں میں بھی ملوث تھے۔

Comments