طیارہ حادثے کی ابتدائی رپورٹ پر پی آئی اے کا ردعمل سامنے آگیا۔۔۔پی آئی اے نے طیارہ حادثے کی ابتدائی رپورٹ تسلیم کرلی ہے۔
پی آئی اے نے وزیر ایوی ایشن غلام سرور خان کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ مشکوک لائسنسوں فہرست پی آئی اے کو فراہم کی جائے اور ایسے پائلٹوں کو انکوائری بورڈ کی سفارشات تک غیر معینہ مدت کیلئے گراؤنڈ بھی کر دیا جائے۔
تفصیلات کے مطابق پی آئی اے نے طیارہ حادثے کی ابتدائی رپورٹ تسلیم کرلی ہے اور کہا ہے کہ طیارہ حادثے کی ابتدائی رپورٹ تسلیم کرتے ہیں اور اسے رہنمائی سمجھتےہے۔
ترجمان پی آئی اے کے مطابق حفاظت کے معیار کو مزید بہتر بنانے کے عزم کی تصدیق کرتے ہیں اور اصلاحی اقدامات کا اضافی سلسلہ شروع کرچکے ہیں، مشکوک لائسنس کی تحقیقات کو پی آئی اے نے خود اجاگر کیااورمشکوک لائسنسوں کی تحقیقات کے لئے نومبر 2018 میں پی آئی اے کے طیارے کو پنجگور میں پیش آنے والے واقعے کے بعد پی آئی اے نے خود ہی اجاگر بھی کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اس واقعہ میں اسی طرح کے موسم میں اور زیادہ بلندی سے تیزی سے نیچے آنے اور ابتدائی سطح کی غلطیوں کی وجہ سے ایک اے ٹی آر طیارہ رن وے سے اتر گیا تھا۔جس کے بعد مذکورہ پائلٹ کی اسناد کی جانچ پڑتال کا مطالبہ کیا گیاجو مشکوک پائیں گئیں تھیں۔ تحقیقات کے نتیجے میں 15 پائلٹس کو گراؤنڈ کیا گیا ہے اور پی آئی اے گراؤنڈ پائلٹوں کی تنخواہوں پر سالانہ 17 کروڑ روپے خرچ کررہی ہے ہے۔
پی آئی اے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ کراچی طیارہ حادثے کے اس افسوسناک واقعے کے نتیجے میں پیدا شدہ صورتحال کے بعد ہمارے داخلی جائزہ کی بنیاد پر پی آئی اے اس عمل کو مزید شفاف بنانے اور اس میں بہتری لانے کے لئے ریگولیٹر کو اضافی سفارشات پیش کرے گی اور امید رکھے گی کہ زیروٹالرینس پالیسی برقرار رکھتے ہوئے قواعد و ضوابط پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہ کیا جائے جا ءے۔
قومی ایئر لائن کا کہنا ہے کہ انکوائری بورڈ کی سفارشات کے بعد غلطی پر پائے جانے والوں کوقواعد و ضوابط پر عمل کرتے ہوئے ان کونوکریوں سے فارغ کر دیا جائے گا۔
ترجمان نے اس بات کا اعادہ کیا اس عمل کے نتیجہ میں ہماری کچھ پروازیں منسوخ ہوسکتی ہیں لیکن تجارتی مفادات پر حفاظتی امور کو فوقیت حاصل ہے اور صرف وہ پائلٹ پرواز کریں گے جو اعلیٰ سروس ریکارڈ کے حامل ہوں گے گے۔
Comments
Post a Comment