سعودی عرب کا رواں برس بس "علامتی تعداد" کوہی حج کی اجازت دینے پر غور


حج


ریاض: سعودی حکومت نے کورونا وائرس وبا کی وجہ سے رواں سال حاجیوں کی تعداد کو نہایت مختصر ترین رکھنے پر غور شروع کردیا ہے۔ 
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی حکومت نے ملک میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد ایک لاکھ سے زائد ہونے کے بعد رواں  سال  حج میں عازمین کی تعداد کو بڑے پیمانے پر کم کرنے کی تجویز پر غورکرنا  شروع  کر  دیا ہے۔ رواں برس جولائی کے آخر میں حج انتظامات سے متعلق اجلاس میں سعودیحکومت  نے عازمین کی تعداد مختصر کرنے پر غور کیاہے  ، صرف علامتی تعداد کو مناسک حج ادا کرنے کی اجازت دی جائے گی تاکہ فریضہ بھی ادا ہوجائے اور کورونا وائرس کی وبا پھیلنے کا خدشہ بھی کم ہو۔


ہر سال دنیا بھر سے لگ بھگ 25پچیس لاکھ مسلمان حج کی سعادت حاصل کرنے سعودی عرب آتے ہیں جس سے معیشت میں اربوں ڈالر کا اضافہ ہوتا ہے تاہم سعودی حکومت کے اعلیٰ حکام نے معیشت کے بجائے صحت اور عوام کی جانوں کو ترجیح  دینے  کا فیصلہ کیا ہے۔

اس  سے  پیلے  یہ اطلاعات بھی موصول ہورہی ہیں تھیں کہ خدا ںخواستہ حج کو دیگر مماک کے لیے منسوخ کردیا جائے گا اورصرف چند مقامی افراد یہ فریضہ تمام عالم اسلام کی جانب سے ادا کریں گے تاہم ایسی اطلاعات کو رد کردیا گیا ہے اور ممکن ہے حج کے لیے تمام ممالک سے مختصر تعداد کوہی   اجازت دی جائے گی تاکہ ہر ملک کا فریضہ ادا ہوجائے۔

واضح رہے کہ سعودی عرب میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کرگئی ، کئی دنوں تک کرفیو کے نفاذ کے بعد مقامات مقدسہ کوبھی کھول دیا گیا ہے تاہم جدہ میں تاحال کرفیو نافذ ہے ایسی صورت حال کے باعث سعودی عرب نے دو ماہ قبل مسلمانوں سے حج کی تیاری مؤخر کرنے کی درخواست بھی کی تھی۔

Comments