اے ٹی ایم فراڈ میں ملوث گروہ کا سراغ مل گیا، سرکاری ملازمین بھی ملوث نکلے
ایف آئی اے کے بینکنگ سرکل اور سائبر کرائم سرکل سرکل نے اے ٹی ایم کے ذریعے رقم غیر قانونی طور پر ٹرانسفر ہونے کے معاملے پر تحقیقات مکمل کرکر کے پانچ رکنی اے ٹی ایم کے ذریعے فراڈ کرنے والے گینگ کا پتا لگا لیا ہے۔ ایف آئی اے کی مختلف تحقیقاتی ٹیمیں اے ٹی ایم سکینڈل پر کام کررہی تھیں، ان ٹیموں کے ہاتھ اب بڑی کامیابی لگی ہے۔
اکاؤنٹس سے رقم ٹرانسفر کرنے کا طویل ڈیٹا ایف آئی اے کو موصول ہوا تھا، تحقیقات کے دوران پتا چلا ہے کہ اے ٹی ایم ہیک کر کے شہریوں کے اکاؤنٹس سے رقم نکالنے والے والے گینگ کو راولپنڈی سے چلایا جا رہا تھا اور جو مختلف اے ٹی ایمز کو ہیک کر کے شہریوں کی رقم مختلف اکاؤنٹس میں ٹرانسفر کردیتے تھے۔
ایف آئی اے نے اے ٹی ایم سے رقم نکالنے والے گینگ کا سراغ مقامی پولیس کی مدد کے بغیر لگایا گیا۔ گینگ میں اب تک پانچ ملزمان کی نشاندہی ہوچکی ہے جو متعد د وارداتوں میں ملوث نکلے ہیں۔ یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ گینگ میں دو سرکاری ملازمین بھی شامل ہیں جو الگ الگ سرکاری محکموں میں ڈیوٹیاں سرانجام دے رہے ہیں۔
اس گینگ نے عید الاضحیٰ کے موقع پر درجنوں اے ٹی ایمز ہیک کر کے لاکھوں روپے کی کی رقم مختلف اکاؤنٹس میں بھیجی تھی۔ ایف آئی اے نے تمام ملزمان کے ٹھکانوں کو پتا لگا لیا ہے، تمام ملزمان کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا، ملزمان کے خلاف ٹھوس شواہد حاصل کیے جاچکے اور جس میں مختلف اے ٹی ایمز میں لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج اور اکاؤنٹس کی تفصیلات شامل ہیں، اب ملزمان کے خلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمات درج کیے جائیں گے۔
مذکورہ گینگ کی گرفتاری کے بعد اے ٹی ایم سے پیسے چوری ہونے کی سیکڑوں وارداتیں ٹریس ہوجائیں گی، اس سے قبل بھی ایک گروہ سامنے آیا تھا جن میں غیر ملکی لوگ بھی شامل تھے مگر اس بار سامنے آنے والے گروہ میں تمام پاکستانی افراد شامل ہیں جو کہ آئی ٹی ایکسپرٹ ہیں۔
Comments
Post a Comment