شہرہ ہسپتال میں قیام کے دوران اپنی والدہ کا خیال رکھ رہی ہیں
خدا کے لیے اپنی آنکھیں بند نہ کریں، میرے پاس آپ کے علاوہ کوئی نہیں ہے، میں آپ کے بغیر بھلا کیا کروں گی۔‘
شہرہ کوفی بہت بے تاب تھیں۔ اُن کی والدہ، جوکہ دو مرتبہ افغان پارلیمان کی رکن رہ چکی ہیں، کی کار پر کابل سے واپسی پر قاتلانہ حملہ ہوا تھا۔
شہرہ کوفی کا کہنا ہے کہ ’میں بہت خوفزدہ تھی کیونکہ میں نے سوچا تھا کہ میں نے اپنی والدہ کو کھو دیا ہے لیکن پھر میں نے خود کو سنبھالنے کی کوشش کی کیونکہ ان کو میری مدد کی ضرورت تھی۔‘
دو قاتلانہ حملے
فوزیہ کوفی بہت عرصے سے افغان قدامت پسندوں کی ناقد رہی ہیں اور انھوں نے مذاکرات کی میز پر بڑے کھلے الفاظ میں افغان طالبان کو چیلنج بھی کیا ہے۔
Comments
Post a Comment